Advantages and Disadvantages of Artificial Intelligence – مصنوعی ذہانت کے فوائد اور نقصانات
ہماری آج کی تحریر کا عنوان ہے Advantages and Disadvantages of Artificial Intelligence ہم اس تحریر میں مصنوعی ذہانت کے فوائد اور نقصانات پر بات کریں گے۔ مصنوعی ذہانت یعنی Artificial Intelligence ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس پر اس وقت دنیا بھر کے سائنسدان رات دن کام کر رہے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کمپیوٹر اور روبوٹس کے لیے ایک نئی اور آزاد زندگی کی ضمانت ہے۔ انسانوں کے لیے 24 گھنٹے دستیاب رہ کر خدمات سر انجام دینے والی عجیب و غریب تخلیق یعنی Artificial Intelligence جو کہ غلطیوں سے پاک اور انسانوں کی طرح سیکھنے سمجھنے کی صلاحت رکھتی ہے حلانکہ ابھی یہ مکمل طور پر وجود میں نہیں آئی۔
السلام علیکم، امید ہے آپ سب لوگ خیریت سے ہوں گے۔ اس سے قبل بھی آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر چند تحریر شائع کی جا چکی ہیں جن کا بنیادی مقصد AI کے بارے میں مثالوں کے ساتھ سمجھنا تھا۔ اس کے علاوہ ہم نے اے آئی یعنی مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے کام کرنے والے Chatbot سافٹ ویئر جو کہ OpenAI کا تخلیق کردہ ہے یعنی ChatGPT کے بارے میں بھی پڑھا۔
زیر نظر تحریر Artificial Intelligence کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں ہے۔ اس تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ کو مصنوعی ذہانت پر بنیاد کرنے والی مشینوں اور روبوٹس کے نقصانات اور فوائد کے بارے میں علم ہو گا۔
مصنوعی ذہانت کیا ہے؟
مصنوعی ذہانت یعنی Artificial Intelligence کے ایسا نظام یا ٹیکنالوجی ہے جس کی مدد سے کمپیوٹر یا مشین کو اس قابل بنایا جاتا ہے کہ وہ انسانوں کی طرح سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنے کی کوشش کر سکے۔ یقیناً یہ ٹیکنالوجی انسانوں کا نعم البدل تو ہو نہیں سکتی لیکن پھر بھی انسان خود اس ٹیکنالوجی کو اس قدر بہتر بنانے کی کوشش میں ہیں کہ انسانوں میں موجود معذوری کو یہ مشینیں انسانوں کی طرح سوچ کر دور کر سکیں۔
انسانی معذوری اور مصنوعی ذہانت
انسانی معذوری میں پہلی معذوری تو یہ ہے کہ انسان مسلسل رات دن چوبیس گھنٹے سال کے بارہ مہینہ کام نہیں کر سکتا اسے آرام کی بھی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ انسانی جسم کے ساتھ درپیش صحت کے مسائل اور انسان کی عمر اور اس کا فانی ہونا پھر اس کے احساسات اور جذبات وغیرہ انسان کو کہیں نا کہیں ضرور معذور بنا دیتے ہیں جبکہ مشینوں کے ساتھ ایسا نہیں۔
مصنوعی ذہانت کے فوائد اور نقصانات کیا ہیں؟
Artificial Intelligence یعنی مصنوعی ذہانت ایک ایسی جدید ٹیکنالوجی ہے جس کے فوائد بھی ہیں اور نقصانات بھی ہیں۔ جہاں تک اس کے فوائد کی بات کریں تو ہر شعبہ زندگی میں اس کے فوائد ییں۔ صحت کے شعبہ میں بیماریوں کی جانچ پڑتال، مستقل میں ہونے والی متوقع بیماریاں، کسی بھی ادارے کے ڈیٹا کو اکٹھا کر کے محفوظ کرنا اور اس پر تحقیق کرنا، خودکار انداز میں چلنے والی گاڑیوں کی تخلیق وغیرہ شامل ہیں۔
اس کے برعکس اس کے نقصانات کی بات کی جائے تو ان جدید مشینوں کی موجودگی میں انسانوں کی ملازمت کو خطرہ ہے۔ سیکیورٹی کے مسائل سامنے آ رہے ہیں، ڈیٹا کو محفوظ کر کے اس پر تحقیق کرنے کے بعد جاری ہونے والی رپورٹس اور متوقع واقعات انسانوں میں شر پسندی اور ڈر خوف پیدا کر سکتے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی سے وابسطہ چند ہاتھ پوری دنیا پر حکومت کر سکتے ہیں۔ اور اس طرح کے اور بہت سے مسائل اور خدشات انسانیت کے سامنے ہیں۔
چلیں اب ہم Advantages and Disadvantages of Artificial Intelligence پر بات کرتے ہیں سب سے پہلے ہم اس ٹیکنالوجی کے فوائد پر ایک نظر ڈالیں گے۔
مصنوعی ذہانت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فوائد یعنی Advantages of Artificial intelligence
Advantages and Disadvantages of Artificial Intelligence کی ذیل میں سب سے پہلے ہم AI Advantages پر بات کریں گے اور دیکھیں گے کہ اس تخلیق کے کیا اور کون کون سے فائدہ ہیں۔ چند اہم فائدہ حسب ذیل ہیں۔
1- انسانی غلطیاں میں کمی یعنی Human Errors Reduction
مصنوعی ذہانت یعنی Artificial Intelligence کو استعمال کرنے والی مشینوں کے ذریعہ سے کروائے جانے والے کام اور فیصلوں میں غلطیوں کی گنجائش نہ ہونے کے برابر ہو جاتی ہے۔ مصنوعی ذہانت کے ذریعہ کام کرنے والی مشینوں اور روبوٹس میں یہ خصوصیت ہوتی ہے کہ یہ جتنے بھی فیصلے کرتے ہیں وہ پہلے سے حاصل کردہ معلومات کو پوری طرح سے مد نظر رکھ کر کرتےہیں۔ معلومات پر کام کرنے اور فیصلہ کرنے کے لیے ایلگوریتھم یعنی Set of Algorithms باقاعدہ طریقے سے تخلیق اور ٹرینڈ کیے جاتے ہیں اور انہیں ہر مقام پر مختلف اقسام کے ٹیسٹ اور تجربات سے گزار کر مکمل کیا جاتا ہے۔ اس طرح غلطی کے امکانات سفر ہو جاتے ہیں۔
مثال کے طور پر:-
انسانی غلطیوں میں کمی کی ایک مثال ربوٹک سرجری ہے یعنی Robotic Surgery System مصنوعی ذہانت کو استعمال کر کے بنایا گیا ہے اور اس کی مدد سے سرجری کے عمل کو بہت تیزی سے اور بغیر کسی غلطی کے سر انجام دیا جاتا ہے۔ اس کی مدد سے انسانی جان کی حفاظت اور اس کی صحت کی گارنٹی دی جا سکتی ہے۔
2- خطرات میں کمی یعنی Reduction of Risks
اس ٹیکنالوجی کا ایک اور اہم فائدہ یہ ہے کہ انسانوں نے اپنی زندگی میں بہت سے رسک یعنی خطرات مول لیے اور اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے یعنی انسانوں نے دور حاضر (اس جدید) دور تک پہنچنے کے لیے بہت قربانیاں دیں۔ سوئی سے لے کر جہاز بنانے تک کے سفر میں انسانوں نے اپنے ہاتھ کٹوائے چوٹیں کھائیں گرتے پڑتے رہے۔ اس کے علاوہ جنگی حالات میں بم کو ڈفیوز کرنا باڈر پر دشمنوں کے سامنے کھڑے ہو کر مقابلہ کرنا ۔ سپیس میں جانا اور وہاں جا کر کائنات کے راز کھولنے اور انہیں سمجھنا۔ زمین کی گہرائیوں میں اترنا اور اکثر کا واپس نہ آنا انسانیت کے لیے مشکل دور تھا۔
مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹ مشینز انسانی زندگیوں کو رسک میں ڈالنے سے بچانے لگی ہیں۔ ایک مشین اگر کسی بم کو ڈفیز کرے گی تو وہ انسانوں کی طرح ڈر خوف اور ہاتھوں میں لرزش محسوس نہیں کرے گی اور اگر بم ڈفیوز ہونے کی بجائے دھماکے سے اڑ جائے گا تو انسانی جان کی بجائے ایک کم خرچ اور لوہے کی مشین ختم ہو جائے گی۔
اسی لیے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کے مصنوعی ذہانت کے ربورٹس انسانی جانوں کی حفاظت کے لیے ایسے کام سر انجام دیں جن میں جان جانے کا نقصان ہے تو یہ ایک بہتریں فائدہ ہے۔ یعنی ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم مصنوعی ذہانت کو اس لیے بھی پروان چڑھا رہے ہیں کہ آنے والے دور میں ترقی کی راہوں پر سفر کر کے اپنی جانوں کی قربانیاں دینے کی بجائے مشین کو بھیجا جائے جن کا کنٹرول ہمارے ہی ہاتھوں میں ہو گا۔
مثال کے طور پر:-
بہت بلند درختوں کی کٹائی مشینوں کے ذریعہ کرنے سے انسانی جانوں کو رسک اور تھکن سے بچایا جا سکتا ہے اس کے علاوہ پروڈکشن کے کاموں میں بہت سارے جگہوں پر مشینوں کے ذریعہ کام لیا جاتا ہے جو کہ ہر وقت کام کر کے تھکتی بھی نہیں اور نقصان ہونے کی صورت میں انسان محفوظ بھی رہ سکتے ہیں۔
3- چوبیس گھنٹے سال کے بارہ مہینے کام یعنی 24×7 Availability for work
دنیا میں موجود کئی یونیورسٹیز نے ریسرچ سے ثابت کیا ہے کہ انسانی جسم اور دماغ پورے دن میں 3 سے 4 گھنٹے تخلیقی کام سر انجام دے سکتا ہے اس کے علاوہ انسانوں کو آرام کی ضرورت بھی ہوتی ہے جبکہ AI یعنی Artificial Intelligence based مشینوں اور روبوٹس کو کسی قسم کی کوئی حاجت نہیں البتہ ان میں کرنٹ کی موجودگی ضرورت ہے۔ مشینیں انسانوں کے مقابلہ میں زیادہ تیزی سے سوچ سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک وقت میں ایک سے زیادہ کام کر سکتی ہیں اور تمام کام بغیر کسی غلطی کے سر انجام دے سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مشینیں جدید نظام آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے بار بار ایک ہی کام کو سرانجام دے سکتی ہیں۔
مثال کے طور پر:-
کسی بھی ادارے کی طرف سے راہنمائی کے لیے کسٹمر سروس کا اجرا کیا جاتا ہے جو ادارے سے منسلک لوگوں کے مسائل کا حل انہیں فراہم کرتے ہیں یا ادارے میں موجود سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے معلومات فراہم کرتی ہے۔
Chatbots اور Natural Language Processing کی مدد سے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے سوالات کے جوابات دینے کے لیے روبوٹ اسسٹنٹ اداروں میں اپنی خدمات رات دن سر انجام دے رہے ہیں۔
نوٹ:- چیٹ بوٹ کیا ہیں نیچرل لینگویج مصنوعی ذہانت کا ایک حصہ ہے اس بارے میں مزید تفصیل جاننے کے لیے یہ تحریر پڑھیں https://www.urdumea.com/artificial-intelligence-in-urdu
4- یکطرفہ فیصلوں میں کمی یعنی Unbiased Decisions with AI
انسانوں میں خوبیوں کی طرح خامیاں بھی ہیں انسان میں احساسات کا ہونا ایک بہت بڑے نعمت ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ بہت سارے معاملات میں انسانی احساسات اور خواہشیں انسانوں کو نقصان کی طرف لے کر چلتی ہیں اور یہ نقصان کسی ایک کا یعنی ذاتی نقصان بھی ہو سکتا ہے اور پوری انسانیت کا بھی نقصان ہو سکتا ہے۔
انسانوں میں موجود کیفیات احساسات پنسدیدگی نا پسندگی وغیرہ انسانی فیصلوں میں آڑے آتے ہیں۔ اس بات کو یوں سمجھیں کہ جب ایک ہارٹ سپیشلسٹ جس نے ہزاروں لاکھوں لوگوں کے دل کی کامیاب سرجری کی ہو جب اپنی بیٹی یا بیٹے کے دل کا آپریشن کرے گا تو جذبات اور پیار اور احساسات ہونے کی وجہ سے یقیناً اس کے ہاتھوں میں لرزش بھی آئے گی اور اس وجہ سے وہ ایک انسانی جان کا نقصان بھی کر سکتا ہے۔ مشینوں میں اس طرح کے احساسات محبت پیار اور جذبات نہیں پیدا کیے جا سکتے اس وجہ سے مشین کے ذریعہ سے کیا جانے والا فیصلہ حقائق اور دی ہوئی معلومات پر بنیاد کرے گا ناکہ جذبات پر یا احساسات پر۔
مثال کے طور پر:-
دنیا میں موجود بہت سے ادارے چاہے وہ سرکاری ہوں یا غیر سرکاری انسانوں کی مدد حاصل کرنے کے لیے ملازمت کے اشتہارات شائع کرتے ہیں اس کے بعد ملازمت کے حصول کے لیے آنے والے لوگوں کا ٹیسٹ لیتے ہیں۔ بدقسمتی سے یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ کسی بھی ادارے میں ملازمت کے حصول کے لیے درخواستیں دینے والے لوگوں میں سے صرف ان لوگوں کو ملازمت دی جاتی ہے جو کہ کسی نا کسی واسطے سے ادارے میں کسی بڑے پوسٹ پر کام کرنے والے کا منظور نظر ہوتا ہے۔
جدید دور میں ملازمت دینے کے لیے انسانوں کو منتخب کرنے کے عمل کو بھی جدید کر کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد لی جا رہی ہے۔ AI Powered Recruitment System کی مدد سے ملازمت کے لیے دی جانی والی درخواستوں پر پروسس کیا جاتا ہے یہ خودکار نظام مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے ضرورت کے مطابق لوگوں کو چن کر ان کے ٹیسٹ وغیرہ کے تمام مراحل ترتیب دیتا ہے اور خودکار انداز میں لوگوں کو میرٹ پر ملازمت دیتا ہے۔ اس میں کسی انسان کا کوئی فیصلہ شامل نہیں ہوتا۔ یعنی ٹرانسپیرنٹ نظام بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
5- ایک ہی جیسا کام بار بار کرنا Repetitive Jobs and Performance
انسان کی فطرت ہے کہ وہ بار بار ایک ہی کام کر کر کے بوریت محسوس کرنے لگتا ہے ۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ہمارے بہت سارے اداروں میں اور روزانہ کی زندگی میں بہت سارے ایسے کام ہیں جو ہمیں بار بار کرنے پڑتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت ان کاموں بغیر کسی برے یا اچھے احساس کے بار بار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
مثال کے طور پر:-
مثال کے طور پر فیکٹریوں میں پیکنگ کے دوران جہاں انسان مسلسل ایک ہی طرح کا کام بار بار کرتے ہیں روبوٹس کو استعمال کیا جا سکتا ہے جو مسلسل ایک ہی کام رات دن کر کے تھکتے نہیں اور نا ہی انکار کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انسانوں کے لیے جو کام بورنگ یا تھکا دینے والے ہیں یہ مشینیں ایسے کام بہت تیزی سے اور دیر تک کر سکتی ہیں۔
مصنوعی ذہانت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے نقصانات یعنی Disadvantages of Artificial intelligence
اس سے قبل میں نے اس تحریر میں مصنوعی ذہانت کے فوائد کی بات کی اب ہم دیکھتے ہیں کہ Artificial Intelligence کے نقصانات یعنی Disadvantages of Artificial Intelligence کیا کیا ہیں۔
1- زیادہ اخراجات یعنی High Cost
کوئی بھی ایسی مشین جو کہ انسانی ذہن کے مطابق یعنی مصنوعی ذہانت کے ذریعہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو کو بنانے کے لیے بہت سارا وقت اور بہت سارے وسائل درکار ہوتے ہیں۔ یعنی روبوٹ یا یا کوئی دوسری مشین یا پھر کوئی ایسا پروگرام مثال کے طور پر مصنوعی ذہانت والا چیٹ بوٹ وغیرہ تیار کرنا انتہائی وقت طلب کام ہے۔
اس طرح کی مشینوں کو تیار کرنے کے لیے وسائل کا حصول اور انسانی طاقت دونوں درکار ہوتے ہیں اور ظاہر ہے کہ یہ سب کچھ دستیاب کرنے کے لیے اور مشین کو تیار کرنے کے لیے مالی اخراجات بہت زیادہ اٹھتے ہیں۔ ایسی مشینوں کو تیار کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر لباٹریز بنائی جاتی ہیں اور ایسی مشینوں کو بنانے کے لیے دیگر بہت سی مشینوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ بہت سارے ٹیسٹ جن میں سافٹ ویئر ٹیسٹ اور ہارڈ ویئر ٹیسٹ سر فہرست ہیں کرنے پڑھتے ہیں۔
2-تخلیقات کی کمی یعنی No Creativity
اس میں کوئی شک نہیں کہ AI انسانیت کے لیے فائدہ مند ہے لیکن اس کے نقصانات پر غور و فکر کرنا بھی ضروری ہے۔ اے آئی خود کو جتنا بھی مقبول بنا لے لیکن ہے تو یہ انسان کی ہی تخلیق انسان اسے خود جیسا کبھی نہیں کر سکتا۔ آے آئی کا ایک اہم نقصان یہ بھی ہے کہ اے آئی کسی بھی مسئلے پر تخلیقی انداز میں کچھ نہیں کر سکتا۔ Artificial Intelligence میں Artificial کا لفظ ہی اس کی خامی اور اس کی کم قوت پر ایک سوال ہے۔ اور یقیناً یہ لفظ اس سے جدا نہیں ہو سکتا۔
تخلیقی ذہن انسان کا ہی ہے جس نے ایسی تخلیقات کیں۔ اے آئی کے پاس جتنا ڈیٹا موجود ہوتا ہے اس سے ہٹ کر یہ کبھی کچھ نہیں کر سکتا۔ ماضی کے تجربات کی بنیاد پر یہ کچھ نا کچھ بنانے کے قابل ہے مثال کے طور پر ایک اے آئی روبوٹ اپنے جیسا ربوٹ بنا سکتا ہے کسی حد تک ایڈوانس ربوٹ بھی بنا لے گا مگر اس کو انسانی ذہن کی ضرورت پڑے گی تاکہ یہ نئے آئیڈیاز پر کام کر سکے۔
Quill bot کی مثال لیجے جس نے چند Earning reports بنائیں اور درست ثابت ہوئیں مگر یہ رپوٹس پہلے سے موجود ڈیٹا پر بنیاد تھیں جو کہ اس سسٹم کو دیا جاتا رہا۔ البتہ یہ قابل تعریف ہے کہ اس طرح کے بوٹس کی مدد سے آپ مضامین لکھوا سکتے ہیں جو یہ اپنی صلاحت کو استعمال کرتے ہوئے لکھ سکتا ہے لیکن مضمون نگاری کا انداز پھر بھی انسانی انداز جیسا نہیں۔
3- انسان کی ملازمت کو خطرہ یعنی Unemployment
جب سے مشین نے ترقی کی ہے یہ تیزی سے انسانوں کے جگہ لینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ موجودہ دور میں کئی ممالک میں ایسے ادارے ہیں جن کو مکمل طور پر آٹومیٹ کر دیا گیا ہے یعنی ان اداروں کو کوئی بھی انسان نہیں چلاتا بس ایک دفعہ انسانوں کے ہاتھ سے بنایا جانے والا آٹو میٹک نظام نصب کر دیا گیا اس کے بعد چوبیس گھنٹے مشینیں خودکار انداز میں سارے کام کر رہی ہیں۔
انسانوں میں موجود کمزوریاں یعنی تھکن، بھوک، جذبات اور احساسات وغیرہ چند ایسے عوامل ہیں جن کی وجہ سے انسان کو آرام کی ضرورت ہے کھانا کھانے اور پینے کے لیے کچھ نا کچھ وقفہ کی ضرورت ہے اس سے قبل ہم ذکر کر چکے ہیں کہ کوئی تخلیقی کام انسان 3 سے 4 گھنٹے تک کر سکتا ہے اس کے بعد ذہنی تھکن وغیرہ جیسے مسائل انسان کو تھکا دیتے ہیں جبکہ روبوٹ اور مشینیں بغیر رکے کئی کئی گھنٹوں تک کام کر سکتی ہیں۔
یہ چند ایسی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے انسانوں کے لیے ملازمت کے مواقع انتہائی کم ہوتے جا رہے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک جیسا کے جاپان وغیرہ میں بہت سے ہوٹیلز ایسے ہیں جن میں کھانا پکانے سے لے کر کھانا دینے تک کا کام ربوٹس کی مدد سے ہو رہا ہے جہاں پہلے انسان کام کرتے تھے اب روبوٹس کام کر رہے ہیں۔
4- انسانوں کے لیے سستی کا باعث یعنی Make Humans Lazy
مصنوعی ذہانت کا ایک کرشمہ ربوٹس ہیں۔ جب سے روبوٹس تخلیق ہوئے ہیں انسانوں کو تو جیسے آرام کرنے کی درست وجہ مل گئی ہوں۔ دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں سستے اور مہنگے روبوٹس ملتے ہیں یہ ربوٹس گھر کی صفائی ستھرائی سے لے کر کھانا پکانے کپڑے دھونے تک سارے کام کرنے کے قابل بنا لیے گئے ہیں۔ ان ربوٹس کی موجودگی میں بھلا کون انسان یہ چاہے گا کہ وہ وقت اور قوت لگا کر کام کرے۔
ان مشینوں کی وجہ سے انسان سست ہوتے جا رہے ہیں آپ یقین کریں کے اب اس دور میں پنکھا اور لائٹ کو آن کرنے کے لیے بھی بٹن دبانے کی ضرورت نہیں۔ کمرے میں داخل ہوں روشنی اپنے آپ ہو جاتی ہے۔ کوئی زمانہ تھا جب دروازہ کھولنے کے لیےانسانی چہرہ دیکھنے کو ملتا تھا اب دروازے خودکار انداز میں کھلتے اور بند ہوتے ہیں۔
یہ وہ وجوہات ہیں جن کی وجہ سے انسانوں میں شدید سستی آتی جا رہی ہے اور بیماریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ انسان اپنے خالق و مالک کے ربوٹس یعنی مشین ہیں اور یہ تو ہم جانتے ہیں کہ کسی بھی مشین کو اگر کچھ عرصہ کے لیے بند کر کے رکھ دیا جائے تو وہ خراب ہو جاتی ہے۔ اسی طرح انسان خراب ہوتے جا رہے ہیں بیماریاں اور صحت کے دیگر مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
5- اخلاقیات کا خاتمہ یعنی Ethics Issues
انسان جوں جوں اپنی پیدائش کے بعد زندگی بسر کرتا جاتا ہے اس میں اخلاقیات، تہذیب اور احساسات پیدا ہوتے رہتے ہیں اور ان میں بہتری آتی ہے یہ اخلاقیات اور احساسات ان کی الگ الگ پہچان ہوتے ہیں وراثت ہوتی ہے جو معاشرے میں نئے رنگ بکھیرتی ہے۔
روبوٹ یا Artificial Intelligence کسی کمپنی کے تو ہو سکتے ہیں مگر کسی ذات پات یا کسی وراثتی علاقے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔ جذبات اور احساسات کا نہ ہونا اخلاقیات کی قدروں کو مکمل نہیں کر سکتا۔ راہ چلتے کسی ضرورت مند انسان کے چہرے کو دیکھ کر ایک مشین جذباتی فیصلہ کرنے کے بعد اس کی مدد کے لیے تیار نہیں ہو سکتی۔ یہ چند ایسی اہم وجوہات ہیں جو کہ انسانوں کی زندگی میں مشین کی شمولیت کو انتہائی خطرناک قرار دینے کے لیے کافی ہیں۔
آپ سوچین ایک غریب انسان اس دور میں کسی ایسے ہوٹل پر جا کر پیسوں کی عدم موجودگی میں ہمت کر کے کھانے کا سوال کرے تو اگر ہوٹل میں انسان ہی ہوں تو ضرور اس ضرورت مند کی کسی نا کسی حد تک مدد کر دیں گے ایسی امید ہم رکھ سکتے ہیں اور رکھنا بھی چاہیئے لیکن اگر ہوٹل میں مشینیں اور ربوٹس کام کر رہے ہوں گے تو کیا وہ ایسا جذباتی اور احساسات پر بنیاد کرنے والا فیصلہ کر سکیں گے؟ میرے خیال سے نہیں۔
لمحہ فکریہ اور مستقل
Advantages and Disadvantages of Artificial Intelligence کے عنوان پر ہم بات کر چکے اور درج بالا تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ، میں اور ہم سب اس سوچ اور فکر میں ہیں کہ اگر مستقبل میں انسانوں کی جگہ مشینوں نے لے لی تو اخلاقی قدروں کا کیا بنے گا؟ انسان اور انسانیت کس مقام پر ہو گی؟
ہمیں مصنوعی ذہانت کا علم حاصل کرنا چاہیے اور اس طرح کی تخلیقات کرنا بھی ضروری ہیں مگر جس طرح سے یہ تخلیقات اپنی جگہ بناتی جا رہی ہیں اس سے تو یہی محسوس ہوتا ہے کہ ہم اپنے ہاتھوں اپنے مستقل کو تباہ و برباد کرنے جا رہے ہیں۔
ہالی وڈ اور بالی وڈ جیسے اداروں کی طرف سے سائنس فیکشن کے مضامین پر بننے والی فلیمیں اور ڈرامے ہم انسانوں کے ہی لکھے اور بنائے ہوئے ہیں جن میں ہم جدید ٹیکنالوجی کے نقصانات کے بارے میں تفصیلات دیکھ سکتے ہیں۔ شاید ہم سب انسان اس خطرے سے واقف ہیں اور ایک دوسرے سے اس کا ذکر بھی کرتے ہیں لیکن ہم ان سہولتوں اور آسانوں کو بھی نہیں چھوڑنا چاہتے جو ہمیں مشینی زندگی دے رہی ہے اور مستقبل میں دے گی۔
امید کرتا ہوں یہ تحریر آپ کے لیے معلوماتی ہو گی۔ اگر آپ یہ جملے پڑھ رہے ہیں تو یقیناً آپ نے اس تحریر کا بہت سارا حصہ پڑھا ہو گا تحریر کے متعلق آپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں ضرور چھوڑیے۔