سرکاری ادارےنادرا پاکستان

شناختی کارڈ کی معلومات – NADRA نادرا پاکستان

3.8
(5)
شناختی کارڈ کی معلومات
شناختی کارڈ کی معلومات

شناختی کارڈ کی معلومات کے حوالے سے یاد رہے کہ نادرا یعنی National Database & Registration Authority (NADRA) Authority پاکستان کی طرف سے جاری کیا جانے والا ایک کارڈ جس کو شناختی کارڈ کہا جاتا ہے دراصل پاکستانی شہریت کا ایک ثبوت ہے جو ہر اس پاکستانی کے پاس موجود ہونا لازمی ہے جس کی عمر 18 سال تک کی ہو چکی ہو یا اس سے زیادہ ہو۔

18 یا اس سے زیادہ عمر کے افراد بغیر شناختی کارڈ سرکاری و غیر سارکاری معاملات میں شمولیت نہیں اختیار کر سکتے۔ مثال کے طور پر گیس کا میٹر لگوانے بجلی کا میٹر اپنے نام پر لگوانے، زمین جائیداد کی خرید و فروخت جیسے معامالات اس کے علاوہ موٹر کار یا موٹر سائیکل کے لائیسنس کے حصول جیسے معاملات کو سر انجام نہیں دے سکتے۔ بالکہ اب تو مبائل فون اور موبائل نیٹ ورک کی سم وغیرہ بھی نہیں خرید سکتے۔ ان سب معاملات کو پیش نظر رکھتے ہوے آپ شناخی کارڈ کی معلومات اور حصول کی اہمیت کا اندازہ کر سکتے ہیں۔

یہ تحریر شناختی کارڈ کی معلومات کے حوالے سے ہے۔ اس تحریر میں نادرا NADRA دفتر کی جانب سے جاری کیے جانے والے مختلف اقسام کے شناختی کارڈ کے بارے میں معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور چند ایسے اہم سوالات کے جوابات بھی دینے کی کوشش کی جائے گی جو شناختی کارڈ کی معلومات کا اہم حصہ ہو سکتے ہیں۔

شناختی کارڈ کی معلومات اور شناختی دستاویزات۔

شناختی کارڈ کی معلومات کے حوالے سے تحریر کرتا چلوں کہ شناختی کارڈ دراصل شناختی دستاویزات میں سے ایک دستاویز ہے جو ایک چھوٹے سے کارڈ کی صورت میں ملک کے شہریوں کو دی جاتی ہے۔ شناختی کارڈ یعنی National Identity Card-NIC یا پھر جدید کارڈ یعنی Computerized National Identity Card-CNIC کمپیوٹرائزڈ قومی شناخت کا کارڈ شہریت کا ثبوت ہوتا ہے۔ اسی تحریرمیں ہم شناختی کار کے حصول یعنی شناختی کارڈ کیسے بنوائیں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے علاوہ شناختی کارڈ بنوانے کی شرائط بھی تفصیل سے پڑھیں گے۔

شناختی کارڈ اور دیگر شناختی دستاویزات۔

پاکستان میں سی این آئی سی یعنی CNIC قومی شہریت کی شناخت کا کارڈ نیشل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی NADRA کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے۔

یہ کارڈ کسی بھی شہری کے بنیادی کوائف یعنی نام، والد کا نام یا شوہر کا نام ، تاریخ پیدائش، شناختی علامت، تصویر، دستخط، فیملی نمبر، شناختی نمبر شناختی کارڈ کی تاریخ اجرا، شناختی کارڈ کی تاریخ تنسیخ اور اس کے علاوہ مستقل اور عارضی رہائشی پتہ جیسی معلومات کو حاصل کر کے بنایا جاتا ہے۔

یہ تمام معلومات شناختی کارڈ پر چھاپ کر کارڈ کی پرنٹنگ کی جاتی ہے۔ شناختی دستاویزات میں درج ذیل دستاویزات نادرا دفتر یعنی NADRA Office Pakistan کی جانب سے جاری کی جاتی ہیں۔

نادرا سے جاری ہونے والے شناختی دستاویزات۔

  • قومی شناختی کارڈ National Identity Card – NIC۔
  • جیوینائل کارڈ یعنیJuvenile Card-JV کارڈ جو صرف ایسے افراد کو جاری کیا جاتا ہے جو نابالغ ہوں یعنی 18 سال سے کم عمر کے افراد۔
  • National Identity Card for Overseas قومی شناختی کارڈ برائے بیرون ملک مقیم پاکستانی شہری۔
  • Pakistanis (NICOP) کارڈ جو بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں کو جاری کیا جاتا ہے۔
  • Pakistan Origin Card (POC) ایسے پاکستانیوں کو دیا جاتا ہے جو ملٹیپل یعنی ایک سے زیادہ ممالک کے نیشنل یعنی رہائشی ہوتے ہیں لیکن ان کا اصل ملک یعنی پیدائش کا ملک پاکستان ہوتا ہے۔ اس کارڈ کے فوائد یہ ہیں کہ ایسے لوگ پاکستان میں قیام کے دوران خریدو فروخت کر سکتے ہیں۔
  • Child Registration Certificate (CRC) ایک ایسا شناختی دستاویز ہے جو پیدائش کے بعد بچوں کو نادرا کی ڈیٹا بیس میں رجسٹر یعنی اندراج کے بعد جاری کیا جاتا ہے اس کو پیدائش کا سرٹیفیکیٹ بھی کہتے ہیں۔
  • Family Registration Certificate (FRC) کسی بھی گھرانے کے سربراہ سے وابستہ تمام افراد کی معلومات پر بنیاد کرتا ہے اور ایک خاندان کو جاری کیا جا سکتا ہے۔
  • Cancellation Certificate نادرا کی جانب سے اس وقت جاری کیا جاتا ہے جس وقت کوئی شہری فوت ہو جائے اور اس کے شناختی کارڈ کو منسوخ کروانا ہو۔

NIC اور CNIC یا SNIC شناختی کارڈ کی معلومات

نادرا NADRA Pakistan کی جانب سے جاری کیا جانے والا ایک ایسا کارڈ ہے جو جدید ترین سیکیوٹری سسٹم کے ساتھ منسلک ہے۔ NIC یعنی نیشنل آئی ڈینٹیٹی کارڈ نادرا شروع میں جاری کرتا تھا۔

اس کے بعد یہ کارڈ کمپیوٹرائزڈ کر دیے گئے یعنی CNIC کارڈ جاری ہونے لگے پھر جوں جوں نادرا پاکستان ترقی کرتا رہا کچھ ہی عرصہ بعد جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے CNIC شناختی کارڈ کی معلومات کو محفوظ رکھنے اور جدید نظام کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے SNIC یعنی سمارٹ نیشنل آئی ڈینٹیٹی کارڈ جاری کیے جانے لگے جو اب پرانے شناختی کارڈ کی ریپلیسمنٹ ہیں.

شناختی کارڈ پر درج اہم معلومات

قومی شناختی کارڈ پر درج معلومات میں شہری کے بنیادی کوائف کے علاوہ نادرا ڈیٹا بیس سے خودکار انداز میں جاری ہونے والے 13 نمبر ایسے ہیں جو ہر شہری کے لیے الگ سے مخصوص ہوتے ہیں یعنی ایک جیسے نمبر دو شہریوں کو جاری نہیں ہو سکتے۔ اس کے علاوہ ان 13 ہندسوں کو خاص انداز میں تقسیم کیا گیا ہے مثال کے طور پر پہلے 5 ہندسے صوبے اور ضلع کی شناخت کے لیے مخصوص ہیں۔

شناختی کارڈ پر درج بنیادی معلومات

سمارٹ قومی شناختی کارڈ پر بنیادی معلومات میں سب سے پہلے شہری کا نام اس کی ولدیت کا اندراج ملتا ہے شادی شدہ خواتیں کے کارڈ شادی کے بعد ان کے خاوند کی ذیل میں نئے بنائے جاتے ہیں اس طرح خواتیں شادی کے بعد والد کے خاندان کے علاوہ خاوند کے ساتھ مل کر ڈیٹا بیس میں ایک نیا خاندان رجسٹر کرتے ہیں۔ ایسے صورت میں ولدیت کی جگہ زوجیت کی معلومات درج کر دی جاتی ہیں۔

ہر شہری کی تاریخ پیدائش قوی شناختی کارڈ پر درج ہوتی ہے اس کے علاوہ کارڈ کے اجرا کی تاریخ اور تنسیخ تاریخ یعنی ایکسپائری کی تاریخ بھی درج ہوتی ہے۔ 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے جب تنسیخ کے بعد نیا کارڈ جاری کیا جاتا ہے تو اس کی تاریخ منسوخی تا حیات رکھ دی جاتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ عمر رسیدہ شخص کو ہر چند سال بعد شناختی کارڈ کے دفتر حاضر ہو کر نیا شناختی کارڈ بنوانے کی دشواری سے بچایا جا سکے۔

اس کے علاوہ شناخی کارڈ پر بنیادی معلومات میں ہر شہری کے مستقل اور عارضی پتہ کو بھی تحریر کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ شناختی علامت جو کسی بھی شہری کو دوسرے سے فوری طور پر جدا کر کے شناخت کرنے کے لیے ہوتی ہے کا اندراج بھی کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر بائیں آنکھ پر زخم کا نشان۔ بائیں رخسار پر تل کا نشان وغیرہ۔

ہر شہری کی تصویر بھی شناختی کارڈ پر موجود ہوتی ہے اس کے علاوہ دستخط یا پڑھا لکھا نہ ہونے کی صورت میں انگوٹھے کے نشانات بھی موجود ہوتے ہیں

شناختی کارڈ بنوانے کی شرائط

CNIC یعنی شناختی کارڈ بنوانے کے لیے ضروری نہیں کہ فرد کی عمر 18 سال ہی ہو لیکن عمر 18 سال سے کم ہونے کی صورت میں شناختی دستاویز کی نوعیت بدل جائے گی۔ شناختی کارڈ کے حصول یعنی شناختی کارڈ بنوانے کے لیے جو شرائط نادرا کی جانب سے جاری کی گئی ہیں حسب ذیل ہیں۔

18 سال یا اس سے زائد عمر کے لیے شناختی کارڈ بنوانے کی شرائط

نادرہ دفتر کی جانب سے رجسٹریشن اور شناختی کارڈ بنوانے کی شرائط کی پی ڈی ایف کے مطابق 18 سال سے زائد عمر والے افراد جو پاکستانی ہیں اور جن کے خونی رشتہ دار موجود ہیں یعنی والدین یا دادا، دادی، یا نانا، نانی وغیرہ تو ایسے صورت میں۔۔۔

  1. ایسے افراد کے والدین یا خونی رشتہ دار، دادا، دادی، نانا، نانی میں سے کسی ایک کی موجودگی نادرا دفتر میں ضروری ہے۔ ان میں سے جو بھی موجود ہو گا اس کا اصل شناختی کارڈ بھی ہمراہ ہونا ضروری ہے۔
  2. درخواست گزار یعنی شناختی کارڈ بنوانے والے فرد کی موجودگی ضروری۔
  3. بائیو میٹرک تصدیق بھی ضروری ہے یعنی انگلیوں کے نشانات کے ذریعہ سے نادرا کی ڈیٹا بیس میں موجود ریکارڈ کی تصدیق۔

اس کے علاوہ اگر درخواست گزار یعنی شناختی کارڈ بنوانے والے فرد کے والدین یا خونی رشتہ دار، دادا، دادی، نانا، نانی شناختی کارڈ کے حامل ہوں لیکن درخواست گزار کے ساتھ موجود نہ ہوں تو ایسی صورت میں۔۔۔

  1. ایسے افراد کا خود موجود ہونا ضروری ہے۔
  2. والدیں یا خونی رشتہ دار، دادا، دادی، نانا، نانی میں سے کسی ایک کے اصل شناختی کار کی کاپی یا اصل شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔
  3. اس کے علاوہ ب فارم یا میٹرک یا مساوی تعلیمی دستاویزات یا مارک شیٹ یا ڈومیسائل یا لوکل رہائش کا سرٹیفیکیٹ یا پاسپورٹ یا پیدائشی سرٹیفیکیٹ میں سے کوئی ایک تصدیق شدہ موجود ہونا ضروری ہے۔
  4. شناختی کارڈ فارم کی تصدیق جو کہ ریگولیشن سیکشن 9 نادرا آرڈینینس کے مطابق یعنی کسی 17 سکیل کے گزٹیڈ آفیسر سے کروانی ضروری ہے۔

شناختی کارڈ کے بروقت حصول کو یقینی بنانے کے لیے مزید سہولت بھی فراہم کی گئی ہے کیونکہ ایسا بھی ممکن ہے کہ درخواست گزار یعنی جس نے نیا شناختی کارڈ بنوانے کے لیے درخواست دینی ہے کے والدین یا خونی رشتہ دار یعنی دادا یا دادی یا نانا یا نانی شناختی کارڈ کے حامل تو ہوں لیکن درخواست گزار کے ہمراہ موجود نہ ہوں اور ان کی عدم موجودگی میں درخواست گزار کے پاس اوپر بتائے گئے کاغذات بھی موجود نہ ہوں تو ایسی صورت میں۔۔۔

ایک شناختی کارڈ کے حامل شخص کی جانب سے بائو میٹرک گواہی دینا ضروری ہے۔

شناختی کارڈ کے حامل شخص کی جانب سے نادرا کی طرف سے واضح کردہ حلف نامہ جن میں گواہ بھی موجود ہو اور کسی مجاز آفسر سے تصدیق شدہ بھی ہو، ضروری ہے۔

18 سال یا اس سے کم عمر کے لیے شناختی کارڈ بنوانے کی شرائط

نادرا کی جانب سے 18 سال سے کم عمر افراد کے لیے بھی سمارٹ کارڈ کی سہولت موجود ہے جو کچھ عرصہ پہلے شروع کی گئی۔ اس سہولت اور کارڈ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ 18 سال سے کم عمر افراد کے بنیادی کوائف کا تفصیل سے اندراج ممکن ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے فرد کو 13 ہندسوں کا مخصوص شناختی کارڈ نمبر بھی جاری کر دیا جاتا ہے۔ 18 سال کی عمر ہونے کے بعد کم عمری والے شناختی کارڈ کو منسوخ کر دیا جاتا ہے اور نیا شناختی کارڈ جو 18 سال سے زائد افراد کے لیے ہے جاری کر دیا جاتا ہے۔

18 سال سے کم عمر کے افراد یعنی بچوں کے لیے نادرا سے شناختی کارڈ کے حصول کی شرائط درج ذیل ہیں۔

  1. 18 سال سے کم عمر درخواست گزار کی موجودگی ضروری ہے۔
  2. والدین میں سے کسی ایک کی یا سرپرست کی موجودگی اصلی شناختی کارڈ کے ہمراہ ضروری ہے۔
  3. پیدائش کا سرٹیفیکیٹ یعنی برتھ سرٹیفیکیٹ بھی کہتے ہیں تصدیق شدہ ساتھ لے جانا ضروری ہے۔
  4. والدین یا سرپرست کی بائیو میٹرک تصدیق جو نادرا آریڈینینس کے مطابق درست ہو ضروری ہے۔

ب فارم معلومات ب فارم بنانے کا طریقہ

ب فارم یا فارم ب نادرا کی جانب سے نو مولود بچوں کے لیے بطور شناختی دستاویز جاری کیا جاتا ہے۔ فارم ب کے حصول کے لیے سب سے پہلے نئی پیدائش کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں کیا جاتا ہے۔ ماضی میں یہ اندراج رجسٹر پر قلمی کیا جاتا تھا جبکہ اب یہ اندراج کمپیوٹر سسٹم کے تحت کیا جاتا ہے۔ یہ کمپیوٹر سافٹویئر بھی نادرا کے تحت ہی کام کرتا ہے مگر نادرا اس نظام کو روزانہ کی بنیاد پر اپڈیٹ نہیں کرتا بالکہ یہ پیدائشی سرٹیفیکیٹ والدین سے حاصل کر کے مین ڈیٹا بیس میں نئے سرے سے درج کرتا ہے۔

ب فارم کے حصول کے لیے نادرا کی شرائط کچھ یوں ہیں۔

  1. والدین یا سرپرست میں سے کسی ایک کی موجودگی ہمراہ اصلی شناختی کارڈ ضروری ہے۔
  2. پیدائش کا سرٹیفکیٹ جس کا تذکرہ اوپر کیا گیا ہے ساتھ لے کر جانا ضروری ہے۔
  3. والدین میں سے کوئی ایک یا سرپرست کی بائیو میٹرک تصدیق ضروری ہے۔
  4. فارم ب کے حصول کے لیے فارم پر تصدیق کنندہ سے تصدیق نادرا کے ریگولیشن آرڈینینس کے مطابق کروانا ضروری ہے۔

نادرا کی جانب سے جاری کردہ فیس شیڈول

نمبر شمارشناختی دستاویز کی نوعیت اور مسائلنارمل فیس یعنی ایک ماہ تک حصول کے لیےمعمول سے تھوڑا جلدی کی فیسبہت جلدی اور ایگزیکٹو فیس
1نیا کمپیوٹرائز شناختی کارڈ یعنی NIC
2نیا سمارٹ شناختی کارڈ یعنی SNIC750 روپے1500 روپے2500 روپے
3سمارٹ شناختی کارڈ میں ترامیم750 روپے1500 روپے2500 روپے
4سمارٹ شناختی کارڈ ڈوپلیکیٹ750 روپے1500 روپے2500 روپے
5سمارٹ شناختی کارڈ ری نیو750 روپے1500 روپے2500 روپے
6وفات پر شناختی کارڈ کی منسوخی50 روپے
7سی آر سی یعنی بچوں کی رجسٹریشن کے سرٹیفیکیٹ میں ترمیم یا دوبارہ جاری کروانا50 روپے500 روپے
8ایف آر سی یعنی فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ1000 روپے1000 روپے
شناختی کارڈ کی معلومات اور نادرا کی فیس کا شیڈول

شناختی کارڈ کی معلومات کے حوالے سے چند اہم گزارشات

شناختی کارڈ کی معلومات کے حوالے سے تفصیل سے تحریر کر دیا گیا اب چند گزارشات ہیں جن کا کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہیں۔ سب سے پہلے تو اس بات کی تصدیق کر لیں کہ شناختی کارڈ بنوانے کے لیے عمر کے اعتبار سےکس نوعیت کا شناختی کارڈ درکار ہے۔

شناختی کارڈ کی معلومات اور اقسام تفصیل سے بیان کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ شناختی دستاویزات بنوانے کے لیے نادرا کے قریبی سنٹر جانا ضروری ہے۔

نادرا کے دفاتر پاکستان کے تمام صوبوں میں ہر ضلع میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے علاقے جہاں پر دفاتر کا بنانا ممکن نہیں یا ابھی دفاتر موجود نہیں وہاں پر نادرا کے موبائل دفاتر رسائی رکھتے ہیں۔

نادرا سے شناختی دستاویزات کے حصول کے لیے درست معلومات فراہم کرنا شہری کی ذمہ داری ہے بعد میں ترامیم کی صورت تو موجود ہے لیکن یہ عمل انتہائی مشکل اور وقت طلب ہوتا ہے۔ کچھ مسائل ایسے بھی ہوتے ہیں جن کے لیے عدالت سے فیصلے لینے ضروری ہوتے ہیں۔

پیدائش کے وقت ہی کوائف کی تسلی کر کے درست اندراج کروانا بہتر ہوتا ہے۔ نادرا کے جانب سے کوئی بھی دستاویز جاری کرتے وقت کچی کاپی یعنی پروف ریڈنگ کے لیے پرنٹ دیا جاتا ہے اس کو پڑھ کر تسلی کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ تصدیق کنندہ سے بھی تصدیق کرواتے وقت کوائف کی درستی پر تسلی لے لینا اشد ضروری ہے۔

نادرا سسٹم یعنی NADRA میں کوائف کی درستی اس لیے بھی اہم ہے کہ نادرا سے جاری شدہ شناختی دستاویزات پیدائش کے بعد ہمیشہ آپ کے لیے کار آمد ہوتے ہیں اور اگر یہ بنیادی کوائف درست نہیں ہوں گے تو پھر باقی دستاویزات جیسے کہ سکول سرٹیفیکیٹ، ڈرائونگ لائیسنس وغیرہ جیسے دستاویزات بھی درست نہیں رہ سکتے جس کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مندرجہ بالا فیس شیدول اور تمام معلومات نادرا کی ویب سائٹ سے حاصل کر کے سہولت کے لیے اردو میں تحریر کیے گئے ہیں۔ ان معلومات کو کسی بھی جگہ پر بطور ثبوت پیش نہیں کیا جا سکتا گزارش ہے کہ ان معلومات کی تصدیق کے سلسلہ میں نادرا کی آفیشل ویب سائٹ کو بھی دیکھیں اور دفتر سے بھی معلومات حاصل کریں۔

امید ہے یہ تحریر شناختی دستاویزات کے حصول اور نادرا کے متعلق معلومات کی بہتر انداز میں فراہمی کا باعث ہو گی کمنٹ سیکشن میں اپنی رائے سے ضرور آگاہ فرمائیں۔ شکریہ

اس تحریر پر ریٹنگ کیجے

ریٹنگ 3.8 / 5. 5

سید حسن

بتانے کو تو لوگ علم کا پہاڑ بھی بتاتے ہیں مگر میرا مختصر سا تعارف بس اتنا ہے کہ قلمی نام سید حسن، تعلق پاکستان، پنجاب سے ہے۔ کمپیوٹر پروگرامنگ اور بلاگنگ سے کافی پرانی شناسائی ہے اور کمپیوٹر کے علوم میں طالب علم کی حیثیت سے ابھی تک صرف ماسٹر تک کی تعلیم حاصل کر سکا ہوں۔ www.urdumea.com کو میری کم علمی کا ایک ثبوت سمجھیں اس کے علاوہ www.syedhassan.online بھی ایک اور ناکام کوشش ہے۔ پڑھا لکھا نہیں ہوں مگر کم پڑھ ہوں اور پڑھنے لکھنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں۔ اگر میری یہ کوششیں آپ کی نظروں کے سامنے ہیں تو امید کرتا ہوں کہ آپ کی علمی طبیعت پر ناگوار نہیں ہوں گیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Discover more from Urdumea.com

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading