اردو ادباردو کہانی و افسانے

چلاک لومڑی اورمرغا – اردو مختصر کہانی

3.6
(7)
اردو مختصر کہانیاں
اردو مختصر کہانیاں

اردو مختصر کہانیوں میں ایک اور کہانی یعنی "چالاک لومڑی اور مرغا” پیش خدمت ہے۔ امید ہے کہ اس سے قبل آپ نے یہ مختصر کہانی نہیں پڑھی ہو گی۔

چلاک لومڑی اور مرغا کی اردو مختصرکہانی شایدآپ نے پہلے کبھی نہ پڑھی ہو۔اس اردو مختصر کہانی میں چلاکی کے مقابلے میں حاضر دماغی کی جیت اور اہمیت کے بارے میں سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔چلیں دیکھتے ہیں۔ چلاکی کام آتی ہے یا ذہانت۔

مختصر اردو کہانی چلاک لومٹری اور مرغا

ایک مرغا کسی درخت کی ایک اونچی شاخ پر بیٹھا ہوا ککڑوکوں ککڑوکوں کر رہا تھا۔ اتفاق سے ایک لومڑی درخت کے پاس سے گزری اور ککڑوکوں کی آواز سن کر اوپر دیکھنے لگی۔

درخت پر ایک موٹا تازہ نوجوان مرغا نظر آیا تو لومڑی کے منہ میں پانی بھر آیا۔

دل میں کہنے لگی۔

"شکار تو بہت عمدہ ہے۔ مگر اسے نیچے بلانے کی کیا ترکیب کرنی چاہیئے”؟ تھوڑی دیر سوچ کر مرغے سے بولی۔

"کہو میاں مرغے، اچھے تو ہو؟

مرغے نے جواب دیا

"مہربانی ہے۔ سناؤ تمہارامزاج کیسا ہے”؟

لومڑی نے مسکرا کر جواب دیا۔۔۔

"تمہاری دعا سے ہر طرح کا اۤرام ہے۔ ہاں تو میں تو بھولی ہی جاتی تھی۔ میں نے آج ایک بہت ہی آچھی خبر سنی ہے۔

تمہیں کچھ معلوم ہے؟

مرغے نے جواب دیا۔

"کیسی خبر؟ مجھے تو کچھ معلوم نہیں۔

لومڑی سمجھ گئی کہ مرغی اس کی چکنی چوپڑی ہوئی عقلمندانہ باتوں میں پھنسنے کے لیے تیار ہے۔ مسکرا کر بولی۔

"ارے! تمہیں ابھی تک اطلاع نہیں ملی، حیرت ہے۔ چلو میں ہی بتا دیتی ہوں کہ

جنگل کے سب جانوروں نے فیصلہ کیا ہےکہ آئندہ ایک دوسرے کو چیرنا پھاڑنا چھوڑ دیں گے اور سب آپس میں مل جل کر رہا کریں گے۔ اس لئے اب تمہیں مجھ سے ڈرنے کی کچھ ضرورت نہیں۔

آؤ اس درخت کی ٹھنڈی چھاؤں میں بیٹھ کر کچھ دیر باتیں کریں”۔

مرغا ہنس کر بولا”

واہ۔۔ ہپ تو نہایت اچھی خبر ہے۔ مگر وہ دیکھو سامنے کون آرہاہے”؟

لومڑی نے گھبرا کر پوچھا کون ہے؟

"مرغے نے کہا”

وہ شکاری کتے ہیں۔ اچھا ہوا یہ بھی آگئے۔ اب سب مل کر باتیں کریں گے”۔

لومڑی شکاری کتوں کا نام سن کر بہت سٹ پٹائی اور ایک طرف کو بھاگنے لگی۔

مرغا ہنس کر بولا۔۔۔

"بی لومڑی بھاگنے کیوں لگیں؟ آخر ایسی بھی کیا جلدی ہے۔ ذرا دیر ٹھہرو۔ میں نیچے آتا ہوں۔ وہ کتے بھی آ گئے۔ اب ہمیں ایک دوسرے سے ڈرنے کی کیا ضرورت ہے۔ آؤ بیٹھ کر باتیں کریں”

لومڑی نے کہا۔

"نہیں نہیں۔ ہو سکتا ہے۔ ان کتوں نے بھی تمہاری طرح یہ خبر نہ سنی ہو۔

اچھا ،میں پھر کسی وقت آؤں گی۔

خدا حافظ۔ یہ کہہ کر لومڑی یہ جا، وہ جا۔

یہ بات سن کر مرغا مسکرایا اور پھر سے ککڑوکوں ککڑوکوں کرنے لگا

اس تحریر پر ریٹنگ کیجے

ریٹنگ 3.6 / 5. 7

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Discover more from Urdumea.com

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading