اردو ادباردو شاعری

اردو شاعری – آہٹ سی کوئی آئے تو

0
(0)
اردو شاعری – آہٹ سی کوئی آئے تو
اردو شاعری – آہٹ سی کوئی آئے تو

جاں نثار اختر کی ایک انتہائی خوبصورت غزل جو اردو شاعری میں اپنا مقام آپ ہی ہے۔ اس غزل میں عشق مجازی کو اس قدر خوبصورت انداز میں باندھا گیا ہے کہ پڑھنے سننے والے اس سے لطف اندوز ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔

جاں نثار اختر کا مختصر تعارف اور اردو شاعری

جاں نثار اختر اپنے کلام کے لیے اختر تخلص کیا کرتے تھے۔ آپ ہندوستان کے ایک علاقہ میں پیدا ہوئے آپ نے ایم اے اردو کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی۔ بعد میں حالات کی خرابی کی وجہ سے جاں نثار اختر ریاست بھوپال چلے گئے اور یہیں پر ایک کالج میں شعبہ اردو اور فارسی میں خدمات سر انجام دینے لگے۔

بہت سی کتب کے مصنف ہوئے اور انعام یافتہ بھی ہوئے۔ ان کی ایک غزل جو مجھے بہت پسند ہے آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ اس غزل کے اشعار دل پر اثر کرتے ہیں۔ محبتوں میں گرفتار لوگ اس غزل میں اپنا عکس دیکھ سکتے ہیں۔ ہجر و فراق کا عالم، عشق مجازی سے فیض یاب ہونی کی کیفیت۔ نجانے کیا کیا اس ایک غزل میں پوشیدہ ہے۔

اردو غزل – آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تُم ہو
سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تُم ہو

جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی، چمن میں
شرمائے، لچک جائے ، تو لگتا ہے کہ تُم ہو

صندل سے مہکتی ہوئی پُر کیف ہوا کا
جھونکا کوئی ٹکرائے ، تو لگتا ہے کہ تُم ہو

اوڑھے ہوئے تاروں کی چمکتی ہوئی چادر
ندی کوئی بل کھائے تو لگتا ہے کہ تُم ہو

جب رات گئے کوئی کِرن، میرے برابر
چُپ چاپ سے سوجائے ، تو لگتا ہے کہ تُم ہو
(جاں نثار اختر)​

اس تحریر پر ریٹنگ کیجے

ریٹنگ 0 / 5. 0

سید حسن

بتانے کو تو لوگ علم کا پہاڑ بھی بتاتے ہیں مگر میرا مختصر سا تعارف بس اتنا ہے کہ قلمی نام سید حسن، تعلق پاکستان، پنجاب سے ہے۔ کمپیوٹر پروگرامنگ اور بلاگنگ سے کافی پرانی شناسائی ہے اور کمپیوٹر کے علوم میں طالب علم کی حیثیت سے ابھی تک صرف ماسٹر تک کی تعلیم حاصل کر سکا ہوں۔ www.urdumea.com کو میری کم علمی کا ایک ثبوت سمجھیں اس کے علاوہ www.syedhassan.online بھی ایک اور ناکام کوشش ہے۔ پڑھا لکھا نہیں ہوں مگر کم پڑھ ہوں اور پڑھنے لکھنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں۔ اگر میری یہ کوششیں آپ کی نظروں کے سامنے ہیں تو امید کرتا ہوں کہ آپ کی علمی طبیعت پر ناگوار نہیں ہوں گیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Discover more from Urdumea.com

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading